دنیاوی محبت بقلم حرا اخلاق|| Hira Akhlaq Writes

 بسم اللہ الرحمن الرحیم 

دنیاوی محبت بقلم حرا اخلاق|| Hira Akhlaq Writes

دنیاوی محبت 

حرا اخلاق 

لوگ آتے ہیں محبت دکھاتے ہیں محبت لیتے ہیں اکتاتے ہیں چلے جاتے ہیں۔

ارے ہاں بھئی پوری دنیا ایسے ہی لوگوں سے بھری پڑی ہے۔ ہر محبت کو زوال ہے۔ جب آپ کسی کو چاہنے میں شدت اختیار کر لیتے ہو تو آہستہ آہستہ آپ اس سے بیزار ہوتے جاتے ہو۔ جیسے ہی محبت حد سے باہر ہوئی آپ کا دل بھرنے لگتا ہے۔ اور نتیجتا لڑائی غلط فہمیاں جدائی۔ 

تو پھر حد سے باہر جائیں ہی کیوں؟

مگر۔۔ ظاہر ہے کہ اللہ سے محبت ایسی محبت ہے جس کو زوال نہیں ہے۔ جو جتنی بھی مل جائے اس سے کبھی دل نہیں بھر سکتا۔ کبھی بھی نہیں۔ یہ جتنی شدت اختیار کرے گی اور کی طلب بڑھتی جائے گی بڑھتی جائے گی اور بس بڑھتی ہی جائے گی۔ تو ایسی محبت کو کیوں نہ اپنایا جائے پھر؟ جس کے درد میں سکون ہے، مزا ہے۔ 

ارے یہ دنیا کے غم ہیں فلاں بچھڑ گیا تو فلاں نے اچھا نہیں کیا۔ جب قبر کی مٹی کھانے لگے گی تو بتاو کیا یہ سب یاد کرو گے؟ ارے جو دائمی ہے اس کی فکر کرو نا پھر۔ اللہ سے محبت کرو نا پھر۔

ہاں مگر کون سمجھے؟

Hira binte Akhlaq

Post a Comment

0 Comments