حساب کا دن بقلم انیلہ کنول

 بسم اللہ الرحمن الرحیم۔

حساب کا دن بقلم انیلہ کنول

حساب

انیلہ کنول 

،جب حشر کا دن ہو گا

،رب کے سامنے سب کھڑے ہوں گے

،جب نگاہیں جھکی ہوں گی

کس سے روکا گیا تھا؟ کیا کرنے کو کہا تھا۔۔؟

پاک قرآن کی ایک ایک نصیحت یاد آئے گی۔

ہاں اس وقت جھوٹ اور سچ کو الگ الگ کر دیا جائے گا

ہاں اس وقت دوسروں کے حق کھانے والوں اور حق ادا کرنے والوں کو سامنے لایا جائے گا۔

اس وقت اپنی دھن میں جینے والوں اور رضا الہی سے جینے والوں کو سامنے لایا جائے گا۔

ہاں اس وقت مزدوری سے ہاتھ سے پڑنے والے چھالے والوں کو اور دفتر میں بیٹھ کر حرام کھانے والوں کو سامنے لایا جائے گا۔

جب وہاں اپنے کیے گناہ یاد آئیں گے۔۔

جب اپنے پرائے سب بھول جائیں گے۔۔

اس وقت اس زندگی کی طرف انسان نہ لوٹ پائیں گے۔۔

،گناہ گار بری طرح سے ستائیں جائیں گے 

،برا کرنے والے اپنے کیے پہ آنسو بہائیں گے 

،گناہ گار جنہم کی آگ میں نہائیں گے 

،جو کبھی نہ کھایا مجرم وہ کھانا کھائیں گے 

تکبر میں رہنے والوں کو رب جب ان کے رتبے سے گرائیں گے 

جو کبھی نہ دیکھا منظر انسان کو وہ منظر دکھائیں گے 

حق کیا ہے ۔۔باطل کیا ہے سب کھل کر بتائیں گے 

نہ پی تھی نہ پینا چاہتے تھے ایسی پیپ وہاں پلائیں گے

کسی کو زبان سے کسی کو بالوں سے لٹکائیں گے 

جس کا نہ سوچا تھا انسان وہاں ہو گا 

ماں باپ کہیں، بہن کہیں تو بھائی کہیں ہوگا 

کسی کا بھی نہ دوسرے کی طرف دھیان ہو گا 

مجرم کی آنکھ سے آنسو رواں ہوگا 

ان دیکھا نیا نیا وہاں جہاں ہوگا 

پڑھنے والوں کی گواہی خود پاک قرآن ہو گا

ہاں سب کچھ وہاں عیاں ہوگا۔

جهاد بالقلم

Post a Comment

0 Comments