بھارتی مسلمہ آفرین فاطمہ۔ کالم نگار عمیر جمیل

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ۔

بھارتی مسلمہ آفرین فاطمہ۔ کالم نگار عمیر جمیل

آفرین صد آفرین! آفرین فاطمہ

از قلم: عمیر جمیل 

اپنے آپ کو سیکولرزم سمجھنے والا ملک جو اپنی فلمیں ڈرامے ایڈز اور ہر سوشل پلیٹ فارم پر سیکولرزم کی گردان کرتا نظر آتا ہے۔ وہ ہر مرتبہ مسلمانوں کے معاملے میں دقیانوسیت اور نسل پرستی اور مسلم دشمنی سے کام لیتے ہیں۔

صحافت تو ہر جگہ آزاد ہوتی ہے۔ 

ہمارے محبوب پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی لخت جگر بیٹی حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے نام پر بنت مسلم "آفرین فاطمہ" نامی عاشقۂ رسول نے آزادانہ صحافت کو استعمال کرتے ہوئے گستاخان پیغمبر کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائی تو انڈین حکومت اور مسلم دشمنی کے حامل لوگ کہاں برداشت کر سکتے تھے۔

انہوں نے آفرین فاطمہ کے خوبصورت اور کئ منزلہ مکان کو بلڈوزروں سے مسمار کر دیا۔

اور گھر سے بے گھر کر دیا۔

جرم کیا تھا؟

کہ وہ بہادر بیٹی پیغمبر رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی عاشقہ ہے۔

اس نے گستاخان پیغمبر کے خلاف آواز اٹھائی۔

انڈین مسلم لوگوں میں عشق رسالت کی چنگاری کو بھڑکایا۔

ایک فاطمہ بنت محمد صلی اللہ علیہ وسلم تھی جو اپنے محبوب پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم سے بے پناہ عشق کرتی تھیں ان کا نام بھی تاریخ میں آج تک گونجتا ہے۔

ایک فاطمہ بنت عبداللہ تھی جو عاشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور اسلام کی جانباز بیٹی تھی جس نے اپنے خون کے ذریعے اسلام کی آبیاری کی تھی۔

اور ایک چودھویں صدی کی آفرین فاطمہ جو عاشقۂ رسول ہے جس کا نام بھی ان شاءاللہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔

جس کا گھر عشقِ رسول کی پاداش میں مسمار کر دیا گیا۔

جس کے ہنستے بستے گھر کو اجاڑ دیا گیا۔

سارے مسلمان بھائی میٹھی نیند سوئے ہوئے ہیں اور ان کی بہنیں بھائیوں والا کام کر رہی ہیں۔

تو ان کے گھرانے محفوظ نہیں۔ چلو اگر وہ ہمارے والا کام کر رہی ہیں تو ہم ان کا دفاع تو کر سکتے ہیں۔ ان کی عزت و مال کے پاسبان تو بن سکتے ہیں۔

انڈین حکومت دقیانوسیت کی حامل ہے۔

انڈین حکومت مسلم دشمنی کی بھینٹ چڑھی ہوئی ہے ۔

وہ اسلام کی دشمن ہے مسلمانوں کی دشمن ہے۔

سلام صد بار سلام اے بنت مسلم آفرین فاطمہ تجھے صد آفرین ہو اے بنت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا۔۔

اللہ تعالیٰ آپ کو سلامت رکھے ۔ آمین۔

مسلمہ آفرین فاطمہ

Post a Comment

0 Comments