ایک صحابیہ رضی اللہ عنہا کی حیا کا واقعہ بقلم رائمہ خان

 بسم اللہ الرحمن الرحیم۔

شرم و حیا 

رائمہ خان

جب تجھ میں حیا باقی نہ رہے تو جو جی چاہے کر۔" (بخاری شریف)"

جب یہ حدیث پاک پڑھتی ہوں تو چودہ سو سال پہلے کا منظر سامنے آ جاتا ہے جب صحابیۂ رسول(صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم) کا اکلوتا بیٹا شہید ہوتا ہے تو وہ نقاب اوڑھے اس کا پتا کرنے نکلتی ہیں لوگ حیرت سے دیکھتے ہیں، اکلوتا بیٹا شہید ہوگیا اور انھیں نقاب کی فکر ہے وہ جواب دیتی ہیں: اے لوگوں!اولاد کی مصیبت میں مبتلا ہو جانے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ میں اپنی حیا کھو دوں۔

یہی اگر میں آج کی مسلمہ عورت کو دیکھوں تو دل خون کے آنسو روتا ہے جسے پردہ کرنا قید لگتا ہے، حجاب کرنا تنگ ذہنیت لگتا ہے اور اللہ کے احکامات کو ماننا دقیانوسی ہونا لگتا ہے لیکن یہ عورت بھول چکی ہے کہ اس کی عزت، وقار سب کچھ پردے اور شرم و حیا میں ہے۔ اے مسلمہ عورت! تم ان لوگوں جیسی نہ ہو جانا جو اللہ تعالیٰ کو بھول گئیں اور رسوا کر دی گئیں۔

ایک صحابیہ رضی اللہ عنہا کی حیا کا واقعہ بقلم رائمہ خان

Post a Comment

2 Comments