بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔
میری محبت میرا اللہ
حفظہ اشرف
کہا جاتا ہے کہ محبت قربانی مانگتی ہے تو کیا اللہ کی محبت بغیر قربانی کے ممکن ہے؟ کہ محبتوں میں سے عظیم محبت ہے، اس سے بڑھ کے پاک اور اعلیٰ محبت کوئی ہو نہیں سکتی۔
حضرت ابراہیم علیہ السلام خلیل اللہ ہیں مطلب اللہ کے دوست، کیا ان کو دوستی بغیر محنت کے بغیر قربانی کے مل گئی؟ نہیں! انہوں نے اپنے محبوب بیٹے کی قربانی دینے سے بھی گریز نہ کیا اور اللہ کےحکم سے اپنے نومولود بیٹے اور اپنی بیوی کو صحرا میں چھوڑ آئے۔
ابراہیم خلیل اللہ، اللہ کی راہ میں کبھی قربانی دینے سے پیچھے نہ ہٹے۔
حضرت موسیٰ علیہ السلام، کلیم اللہ ہیں انہوں نے بھی اپنے اللہ کی محبت میں قربانیاں دیں۔
رسول اللہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، محبوب اللہ ہیں آپ نے بھی اپنا گھر، اپنا شہر اللہ کی راہ میں چھوڑا، جاتے وقت زبان پہ یہ کلمات تھے کہ اے مکہ تو مجھے بہت عزیز ہے مگر تیرے بندے مجھے یہاں رہنے نہیں دیتے، آج ہم میں سے کون ہے جو اللہ کے لیے اپنا گھر چھوڑے، اپنے بیوی بچے چھوڑے، اپنی کوئی محبوب چیز چھوڑے۔
قرآن مجید کے چوتھے سپارے میں ہے کہ "تم میں سے کوئی نیکی کو تب تک نہیں پہنچ سکتا جب تک وہ اپنی کوئی محبوب چیز اللہ کی راہ میں خرچ نہ کرے۔"
جب نیکی کے معیار کو پہنچنے کے لیے ہمیں اپنی محبوب چیز قربان کرنی ہے تو اللہ کی محبت کیسے کچھ قربان کئے بغیر مل جائے گی؟
اللہ کی محبت پانا چاہتے ہیں لیکن کچھ قربان نہیں کرنا چاہتے یہ ایسا ہی ہے جیسے کچھ کئے بغیر ہی، کچھ محنت کے بغیر ہی خالی زمین سے اناج کی، پھل کی امید لگا لیں کہ اس زمین سے ہمیں پھل ملے جب کہ کیا کچھ بھی نہ ہو، نہ محنت کی ہو، نہ اس کی دیکھ بھال کے لیے وقت قربان کیا ہو، ایسے میں کیسے اس کو پھل مل سکتا ہے؟
اللہ کی محبت جس کو مل جائے اس کو کسی اور محبت کی ضرورت نہیں رہتی وہ غنی ہو جاتا ہے باقی محبتوں سے۔ پھر وہ محبت انسان کی ہو یا چیزوں کی، دنیا کی ہو یا مال کی، سب کچھ اس کے لیے حقیر ہو جاتا ہے، اس کے لیے معنی کچھ رکھتا ہے تو وہ اللہ اور اس کے رسول کی رضا۔
اپنی اپنی محبتوں کا جائزہ لیں اور اللہ کی محبت کے لیے اپنی محبت قربان کریں کہ وہ اپنی محبت کا بہت قدردان ہے۔ آپ کی قربانی کبھی ضائع نہیں کرے گا۔

0 Comments