بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم۔
مایوسی
کنزا افتخار
کیا ہوا مایوس ہیں؟ لیکن کیوں؟
اِس لیے کہ گناہ حد سے زیادہ بڑھ چکے ہیں نماز اور قرآن سے دور ہیں؟ یا اِس لیے کہ کبھی اپنے گناہوں کی توبہ نہیں کی؟ حالانکہ آپ سمجھتے ہیں کہ جو آپ کر رہی ہیں گناہ ہے اِس کی وجہ سے کل کو پکڑ ہو سکتی ہے آپ کی الله تعالیٰ کے دربار میں۔
میں اکثر سوچتی ہوں تو میرے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں کہ اگر الله سبحانہ وتعالیٰ نے گناہوں کے بعد توبہ نہ رکھی ہوتی تو ہم انسانوں کا کیا ہوتا؟ کیا بنتا؟
کیونکہ جتنے گناہ ہم لوگ کرتے ہیں اور کر رہے ہیں ان کے بوجھ تلے تو اب تک ہم دب کر کب کے مر چکے ہوتے تباہ و برباد ہو چکے ہوتے اگر اللّٰہ تعالی نے ہر نیکی کے ساتھ گناہوں کا مٹانا نہ رکھا ہوتا تو۔
بے شک وہ بڑا مہربان ہے اُس کی رحمت بڑی وسیع ہے وہ اپنے بندوں سے ستر ماؤں سے بڑھ کر محبت کرنے والا ہے اپنے بندوں کے عیبوں پر پردہ ڈالنے والا ہے وہ ہمیں یوں ضائع نہیں ہونے دے گا۔ اُس نے تو رحمت کو اپنے اوپر لازم کر لیا ہے۔
اُس نے ہمشہ توبہ کا دروازہ کھلا رکھا ہے کہ کب اُس کا بندہ اُس کی طرف رجوع کرے، کب اُس کا بندہ اُس کو پکارے، کب اُس کا بندہ گناہوں کو اُس کی رضا کی خاطر چھوڑے اور اُس کی رضا میں راضی ہو جائے۔
تو جب وہ ربِ کائنات آپ کو کہہ رہا ہے کہ آپ کے گناہ زمین و آسمان کے خلا جتنے بھی ہو جائیں تب بھی آپ اگر مجھ سے سچی توبہ کرو تو میں تب بھی آپ کے سارے گناہ معاف فرما دوں گا آپ کی توبہ قبول کر لوں گا تو پھر آپ کیوں مایوس ہوتے ہیں اُس کی رحمت سے جب وہ عطا کرتے نہیں تھکتا تو آپ مانگنے سے کیوں ہچکچاتے ہیں؟ وہ آپ کا رب ہے دل کھول کے کہیں اُس سے جو آپ کہنا چاہتے ہیں اُس سے اپنے گناہوں کی معافی مانگیں اُس کی رحمت سے مایوس نہ ہوں۔ بےشک وہ بہت معاف کرنے والا مہربان ہے۔

0 Comments