بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔
یارب معاف کر دے ناں
ڈاکٹر نایاب ہاشمی
کہیں پہ خوب بارش ہے
کہیں پہ سخت سوکھا ہے
کہیں پہ آگ جنگلوں میں
کہیں پہ سخت طوفاں ہے
زمیں بھی دھنس رہی ہے اور
کہیں پہ ژالہ باری ہے
پہاڑ بھی گر رہے ہیں اب
کہیں پہ ڈیم ٹوٹا ہے
کہیں آتش فشاں پھٹ کر
دہلاتا زمیں کو ہے
کہیں سیلاب آ کر پھر
تباہ کرتا زمیں کو ہے
کہیں بادل کے پھٹنے سے
آشیانے بکھرتے ہیں
کہیں سونامی آنے سے
نام و نشاں بھی مٹتے ہیں
الغرض سکوں نہیں اب تو
کہیں پر بھی زمانے میں
موت کا رقص جاری ہے
ہر ایک کے ٹھکانے پہ
عذابوں کی لڑی یارب
تو نے ہی تو بھیجی ہے
بچا ہم کو ان سب سے
آفت جو بھی بھیجی ہے
ہمارے سب گناہوں کو
معاف کر دے میرے آقا
نایاب کے اٹھے ہاتھوں کو
تو یوں خالی نہ لوٹانا

0 Comments