بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم۔
محبت
اقصیٰ ملک
پتا ہے جب بات اللہ کی محبت پر آتی ہے تو میری زبان رکتی نہیں کہ میں کس طرح اس کی رحمت کی شکر گزاری کروں۔ میں چاہتی ہوں آپ سب کو بھی ایک بات بتاؤں جب تنہا ہوں تو ضرور ہر شے پر غور و فکر کیا کریں اور آپ دیکھیں گے اللہ کی محبت اس کی حکمت۔ جب کوئی کام کریں تو اس کا حصولِ مقصد اللہ پاک کی رضا ہو۔جس طرح ہم دنیاوی محبت کے لیے قربانی دینے کا جذبہ رکھتے ہیں تو اپنے حقیقی رب کے لیے کیوں نہیں؟ حالانکہ اس میں ہمیں کوئی نقصان نہیں ۔انسان جب اللہ کی محبت اور اسکے احسانات سمجھنے لگتا ہے تو وہ خود ان باتوں سے دور رہتا ہے جو اس کے رب کی ناراضگی کا سبب بنے ۔ ہم دنیا میں جن لوگوں سے محبت کرتے ہیں انہیں راضی کرنے کے لیے کتنا کچھ کرتے ہیں ۔ کوئی ناراض نہ ہو ہم ایسی کوئی بات نہیں کرتے ۔ ان لوگوں کی خوشی کے لیے غلط کام بھی کر جاتے ہیں ۔مگر اپنے رب کی محبت نہیں سمجھ پاتے ۔
اگر انسان کو اس کے مطابق محبت نہ ملے بدلے میں جن سے وہ کرتا ہے جن کے لیے اتنی قربانیاں دی۔کتنی تکلیف ہوتی ہے نا۔ ہم اپنے رب کی محبت کو پھر کیوں نظر انداز کر دیتے ہیں؟ جو ہماری اتنی نافرمانیوں اور گناہوں کے بعد بھی ہمارا انتظار کرتے ہیں ۔ہمارے وجود کی کیا اہمیت ہے اگر ہم اس دنیا سے چلے بھی جائیں تو کیا فرق پڑے گا۔ وہ رشتے جو ہم سے بے حد محبت کرتے ہیں اک روز وہ بھی بھول جائے گے۔
مگر جانتے ہیں ہم اپنے رب کو کس طرح بھول جاتے ہیں اور وہ اس بات پر ناراضگی کا حق بھی رکھتے ہیں مگر وہ پھر بھی ہمیں نہیں بھولتے ۔ ہم اتنے ڈھیر گناہوں کے بعد ہر چیز آزما لینے کے بعد بھی جب اسکے در پر جائیں تو وہ رب جیسے کہ اپنے ناموں کے ساتھ ہے الرحمان الرحیم ۔ وہ بس سچے دِل سے توبہ کرنے پر ہمیں قبول کر لیتے ہیں ۔
اسی طرح ہم اگر دنیا والوں کے پاس جائیں تو وہاں ہمارے گناہوں کو یاد کروایا جائے گا ۔اور غلطیوں کو اچھالا جائے گا اول تو بہت ہی کم لوگ ہمیں قبول کریں گے۔ وہ بھی طنز اور دل خراش الفاظ کے ساتھ۔
یہ دنیا کی حیثیت جاننے کے بعد بھی ہم اس دنیا کے پیچھے بھاگتے ہیں ۔اللہ پاک نے ہمارے کتنے اعمال پر پردہ ڈالا ہوا ہے ۔اور دنیا میں عزت بخشی ہے سوچیں! جو رب اپنے بندوں کی عزت کی حفاظت اس طرح فرما رہے ہیں کیا ہم انکے لئے وہ سب کام نہیں چھوڑ سکتے جو اللّٰہ پاک کو سخت ناپسند ہیں ۔پھر کیسی محبت ہوئی ہمیں؟ کیا آپ سب نہیں چاہتے بروز قیامت ہمیں اللہ پاک سے محبت بھری تھپکی ملے کہ یہ ہے میرا بندہ ۔

0 Comments