بین جوائے لینڈ فلم: کالم نگارہ عائشہ نواز

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم



بین جوائے لینڈ فلم

عائشہ بنت نواز

 اللہ سے دعا ہے کہ الله میری زبان پر حق کو جاری کر دیں اور جس سنگین مسئلہ کو میں آپ کے سامنے رکھنے والی ہوں الله آپ کو اسے سمجھنے اور اس پر اپنا مثبت کردار ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین۔

میرا آپ کے سامنے یہ بات کرنا صرف اللہ کی رضا اور امتی ہونے کا حق ادا کرنے کی کوشش میں ہے، آپ میری بات قبول کریں یا نہ کریں یہ آپ پر ہوگا۔ میں اپنی بات مکمل تصدیق کے ساتھ آپ کے سامنے رکھنا چاہوں گی۔

پاکستان کی فضاؤں میں کچھ مہینے پہلے ایک ایسی بات گونجنا شروع ہوئی کہ جس کا تعلق قوم لوط کے فعل سے تھا، کہ ایک ایسا ایکٹ پاس ہو چکا ہے اس ملک میں جو اسلام کے نام پر بنایا گیا ہے، ایسا ایکٹ کہ جس میں ہر فرد کو اس بات کی اجازت دے دی گئی ہے کہ اگر ایک عورت یہ محسوس کر رہی ہے کہ وہ مرد ہے تو وہ اپنے شناختی کارڈ پر مرد لکھوا سکتی ہے اور اگر ایک مرد یہ محسوس کر رہا ہے کہ وہ عورت ہے تو وہ نادرا کے دفتر بس یہ جا کر کہے کہ وہ ایسا محسوس کر رہا ہے تو اسے عورت قبول کر لیا جائے گا اور پھر اس کے شناختی کارڈ پر یعنی ملک پاکستان میں اس مرد کی حیثیت عورت ہوگی۔ اب بھلا اس بات کا تعلق قوم لوط سے کیسے ہوا؟

ایک ٹرانس جینڈر (یعنی وہ مرد جس نے خود کو عورت اور وہ عورت جس نے خود کو مرد لکھوایا ہے) اپنے جنس کے لوگوں سے شادی کر سکتا ہے کیونکہ قانونی حیثیت سے تو وہ مختلف جنس ہوگا مگر حقیقتاً وہ ایک ہی جنس کے دو لوگ ہونگے، جیسے ایک لڑکی اگر کسی لڑکی کو پسند کرتی ہے تو وہ جا کر نادرا میں خود کو مرد لکھوائے گی اور اس لڑکی سے شادی کر لے گی کیونکہ نکاح نامے پر تو شناختی کارڈ سے دیکھا جائے گا اس کی جنس کو، یعنی مرد مرد سے اور عورت عورت سے۔ استغفر اللہ! اب سمجھے آپ کیسے ہوگا قوم لوط کا فعل۔ اس ایکٹ کے ذریعے کئی ہزار لوگ اپنا جنس تبدیل کروا چکے ہیں۔ جی ہاں! اسلامی ملک پاکستان میں اور ایسی کئی شادیاں بھی ہو چکی ہیں۔ (آپ نیٹ پر دیکھ سکتے ہیں)

یہ بات ذرا پرانی ہو چکی تھی اس لئے آپ کے ذہنوں میں اسے تازہ کروانا سب سے ضروری تھا میری اگلی بات کے لیے۔

اب اگر میں اس بات کی طرف آؤں جو میں کرنا چاہتی ہوں تو یقین جانے میرا اپنا دل اس قدر شدید درد میں ہے کہ مجھے الفاظ ترتیب دینے میں بہت وقت لگ رہا ہے، میرے لئے اُس بات پر یقین کرنا ہی ابھی بہت تکلیف دہ تھا کہ ایسا ایکٹ پاس ہو گیا ہے کہ اب ایک اور دل دہلانے والی خبر مجھے موصول ہوئی، وہ ملک جس کو ان گنت قربانیوں کے بعد اس لیے حاصل کیا گیا کہ اس میں اسلام کے سنہرے اصولوں کی روشنی میں زندگی گزاری جائے۔ جی ہاں! میں پاکستان کی بات کر رہی ہوں۔ اب یہ اس قدر فتنوں میں ڈوبتا چلا جا رہا ہے کہ اللّٰه کی پناہ! افسوس صد افسوس! کہ پاکستان میں کل ایک ایسی فلم "joyland" ریلیز ہونے جا رہی ہے جس میں قوم لوط کے فعل کو اعزازاً پیش کیا گیا ہے۔ ایک مرد کی ایک ٹرانس مرد سے محبت اور رومانس کو مزین کر کے دیکھایا گیا ہے، الفاظ کھو گئے ہیں، تکلیف اپنی حد عبور کر چکی ہے اور آنسوؤں کو تو کوئی روک ہی نہیں ہے آج۔

:علامہ اقبال کا وہ شعر مسلسل ذہن میں گردش کر رہا ہے کہ

وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہو کر

اور تم خوار ہوئے تارکِ قرآں ہو کر

قرآن کو چھوڑ دینا کتنے بڑے عذابوں کے آنے کی خبر دے رہا ہے۔

اللہ کی پناہ

ایک آخری بات رکھوں گی آپ کے سامنے کہ ہر بار، ہر قوم کے 3 گروہ ہوتے ہیں۔

ایک وہ جو شیطان کا گروہ ہوتا ہے جو برائی کے کام کرتا ہے۔ دوسرا وہ جو اللہ کا گروہ ہوتا ہے جو اس برائی کے خلاف آواز اٹھاتا ہے۔ 

تیسرا وہ جو خاموش ہوتا ہے کہ بھلا ہمیں کیا؟ کوئی جو مرضی کرے (اور ہمارے یہاں ایسے لوگ بہت زیادہ ہیں) اور پتہ ہے جب کسی قوم پر عذاب آتا ہے تو وہ شیطان کے گروہ اور خاموش رہنے والوں پر آتا ہے کوشش کرنے والوں پر نہیں۔ اب فیصلہ کرلیں، خاموش رہنا ہے یا برائی کے خلاف آواز اٹھانی ہے؟ میرا ساتھ دیں گے آپ؟ اللّٰہ کا گروہ بننا چاہیں گے آپ؟

کیا آپ یہ بات برداشت کر سکیں گے کہ آپ کی اگلی نسلیں بے ایمان ہوں؟ نہیں نا! تو اپنے اور ان کے ایمان کی حفاظت کے لیے ابھی ہی کوشش کرنی ہے ان شاء اللّٰہ۔

اللّٰہ قرآن میں فرماتے ہیں: "تم وہ بہترین امت ہو جو لوگوں کے لیے نکالی گئی ہے تم نیکی کا حکم دو گے اور برائی سے روکو گے۔" (القرآن)

رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم ضرور نیکی کا حکم دو گے اور ضرور برائی سے روکو گے ورنہ اللہ تم پر ایسے عذاب لے آئے گا کہ تم دعا کرو گے اور تمہاری دعا قبول نہیں کی جائے گی۔" (الحدیث)

اب ہم کیسے اس فتنے کو پھیلنے سے روک سکتے ہیں؟ بتاتی ہوں۔

ہمیں ہر حال میں اس فلم کو ٹرینڈ میں آنے سے روکنا ہے ورنہ آنے والی تباہی روکنا بہت زیادہ مشکل ہو جائے گا۔

فی الحال پاکستان کے صوبہ پنجاب میں یہ فلم بین ہوگئی ہے الحمد للّٰہ، مگر ابھی ہمارا باقی سارا ملک اس کے خطرے میں ہے اور اگر یہ فلم ٹرینڈ میں آگئی تو پنجاب تک بھی آ جائے گی اس لئے اب ہم اپنے حصے کا کام کریں گے۔ رکے یا نہ رکے یہ مت سوچیں، ابراہیم علیہ السلام کی آگ کو چڑیا کے پانی نے نہیں بجھا دینا تھا مگر اس چڑیا کا نام تو کوشش کرنے والوں میں لکھ دیا گیا تھا نا، خاموش تماشائی بننے سے بہتر ہے اپنا کردار ادا کریں، کیا ہوگا یہ اللہ کا کام ہے ہم نے کیا کیا یہ ہمارا کام ہے۔

ابھی ہمیں جس بات کی شدت سے ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ ٹویٹر پر

 #bycottjoyland

کو ٹرینڈنگ میں لانا ہے اگر وہ ہوگیا تو یہ فلم مشہور ہونے سے رک جائے گی۔ فی الحال جو ہیش ٹیگ ٹرینڈنگ میں ہے وہ ہے

  #releasejoyland

ہمیں زیادہ سے زیادہ ٹوئٹر پر ایسی پوسٹس کرنی ہے جس میں پہلے والا ٹیگ استعمال ہو، زیادہ استعمال ہی اسے ٹرینڈنگ میں لائے گا مگر ہم سب اکیلے کچھ نہیں کرسکتے، قدم ملا کر اٹھاتے ہیں۔ قطرہ قطرہ سمندر بن جائے تو طوفان برپا کر سکتا ہے تو آئیں اب ہم مسلمان صحیح معنوں میں مسلمان ہونے کا حق ادا کریں۔

ٹوئٹر اکاؤنٹ نہیں ہے تو بنا لیں، نیٹ نہیں تو کسی سے لے لیں مگر یاد رکھیں مسلمان ہونے کا حق ادا کرنے کا موقع بار بار نہیں ملتا، ہوسکتا ہے اللّٰه کو ہماری یہ کوشش اتنی پسند آ جائے کہ وہ ہم سے راضی ہو جائے اور ہمیں اپنی جنتوں کا وارث بنا دے۔

اگر نہیں ہو رہا ٹوئٹر تو واٹس ایپ، فیس بک، انسٹا گرام، سنیپ چیٹ وغیرہ پر شیئر کریں مگر ضرور اپنا حصہ ڈالیں خاموشی سے کچھ بھی نہیں ہوگا۔

میری بات مکمل ہوئی، مجھے پڑھنے کا جزاک اللہ خیرا مگر عمل سے پڑھنے کا حق ادا ضرور کیجئے گا۔

‎⁦‪#JoylandvsIslam‬⁩ ⁦‪#BoycottJoyland‬⁩

‎⁦‪#BANJOYLAND‬⁩ ⁧‫#بین_جوائےلینڈ‬⁩ ⁦‪#NOTINPAKISTAN‬⁩ ⁦‪#BAN_JOYLAND

Post a Comment

0 Comments