شاعری از ڈاکٹر نایاب ہاشمی بعنوان بچپن

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔

 بچپن 

ڈاکٹر نایاب ہاشمی 


یادوں کے جھروکوں سے

جھانکا ہم نے بچپن میں


چھوٹے تھے بڑے بھی تھے

رشتے سارے ہی دلبر تھے 


محبت تھی شفقت تھی

ادب بھی تھا الفت تھی


ہم ہنستے اور چہکتے تھے

دل میں نہ عداوت تھی


بڑے پیارے وہ رشتے تھے

نہ غصہ تھا نہ نفرت تھی 


پھر کچھ یوں ہوا یارو 

ختم سب کچھ ہوا یارو 


فضا ایک بدگمانی کی

آئی اچانک قہر بن کر 


دکھائی دی نہ سچائی 

تاریکی میں اس کے پھر 


محبت و شفقت کے 

رشتے کھو گئے سارے 


ہوتے ہوئے زندہ ہی

ہم تو بچھڑ گئے سارے


کبھی جب یاد آتی ہے

دل کو خوب ستاتی ہے 


یادوں کے جھروکوں میں

ہم تب جھانک لیتے ہیں


بچپن کے وہ بیتے دن 

ہم سب یاد کرتے ہیں

شاعری از ڈاکٹر نایاب ہاشمی بعنوان بچپن



Post a Comment

0 Comments