بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔
خیر الامت
خدیجہ شکیل
خاتم الانبیاء حضرت محمد ﷺ کے امتی ہونے پر ہم جتنا شکر ادا کریں کم ہے ہم وہ امت ہیں کہ جن کے لئیے اللہ کی سب سے محبوب ہستی میری امت میری امت کرتے نہ تھکتے تھے اور امت بھی کون؟ وہ جو زبانی دعوے بڑے بڑے کرتی ہے پر نبی ﷺ کی اسوہ حسنہ پر عمل کرنے میں بہت پیچھے نظر آتی ہے۔
آپ ﷺ کی اسوہ حسنہ پر نظر ڈالیں تو ہر ہر مقام پر ہر ایک انسان کے ساتھ آپ ﷺ کے اخلاق، افعال اور اعمال بہترین رہے۔ آپ ﷺ تو وہ ہستی ہیں جنہوں نے اپنے اخلاق سے کفار کو بھی گرویدہ کرلیا۔ آج مشرک کامیابیاں حاصل کرنے کے لئیے ان کی سیرت کا مطالعہ کرتے نظر آتے ہیں۔ مگر ہم! ہم تو ان اخلاق و عادات کے مالک ہیں کہ ہمارے اپنے ہی ہم سے سب سے زیادہ ناراض اور شکوہ کناں نظر آتے ہیں ہم عاشق رسول ﷺ ہونے کے دعوے تو بہت کرتے ہیں مگر ہم اس حدیث پاک سے بے خبر ہیں کہ
ہلاکت ہے اس شخص کے لئیے جس نے رسول ﷺ کا نام سنا اور ان پر درود نہ بھیجا۔ (مفہوم)
ہم مسلمان امت ہیں ہم اس نبی کی امت ہیں جو محض نعروں اور باتوں تک محدود نہ تھے بلکہ اندرونی و بیرونی ہر محاذ پر مسلسل کوشش کرتے نظر آتے تھے وہ دین اسلام کی بقاء اور سربلندی کی خاطر سخت سے سخت تکالیف پر مسکراتے ہوئے صبر کرلیتے۔
ہم اس نبی ﷺکی امت ہیں جو ہر انسان ہر ذی روح کے لئیے احساس رکھتے اور ہم کیا ہیں؟ کیا ہم خیر الامت کہلانے کے حق دار ہیں؟
اگر ہم نبی کریم ﷺکی امت ہیں تو ہم پر بہت بڑی ذمہ داریاں ہیں ہمیں اپنے دین اسلام کی سربلندی کی خاطر مسلسل محنت کرنی ہوگی اور اپنے پیاری نبی ﷺ کی سیرت کا مطالعہ کرکے اپنی سیرت اور اپنے حالات کو بہتر بنانا ہوگا۔ اللہ تعالی ہمیں خیر الامت بننے کی توفیق عطا فرمائیں آمین۔
ختم شد
2 Comments
mashallah allah hm sab ko ba amal banay ameen
ReplyDeleteآمین ثم آمین ♥️🌷
Delete