اور وہ پتھر کو موم بنا دیتا ہے بقلم اقصیٰ اشفاق

 بسم اللہ الرحمن الرحیم۔

اور وہ پتھر کو موم بنا دیتا ہے

اقصیٰ اشفاق 

وہ کچھ دنوں سے بجھی بجھی سی تھی وہ جو اللہ سے ڈھیروں باتیں کرتی تھی وہ باتیں اب مختصر ہونے لگی تھیں، دل میں ایک احساس کی کمی کی وجہ سے دل پتھر سا محسوس ہوتا تھا (اللہ کے قرب کا احساس) مانو تو وہ بے حس ہوتی جارہی تھی اس کی زندگی میں ایک عرصہ بعد ایسے لمحات آئے تھے تیزی سے بڑھتے ہوئے ان فتنوں کے دور میں وہ شیطان کے بہکاوے میں آگئی تھی جس کے اثر سے اس کے ایمان کی کیفیت ڈگمگا سی گئی تھی نماز میں کیفیت اور اذکار کی کمی اسے بے کل اور بے سکون بنا رہی تھی آخر کار جب یہ بے سکونی شدت پکڑ گئی اور دل تکلیف سے پھٹنے کو ہوا تو اٹکے ہوئے آنسوؤں کا گولہ اور دل کا غبار نکالنے کو اللہ کے در کے علاوہ کوئی در میسر نہ تھا تب ہی نمازِ عشاء کی اذانوں کی گونج اسے سنائی دی تھی جو اس کے لیے موقع تھی وہ اٹھی وضو کیا اور نمازِ عشاء ادا کرنے کے لیے کھڑی ہوگئی، اسے پتا بھی نہ چلا کیسے آنسو اس کی آنکھوں سے ٹپ ٹپ کرتے بہنے لگے نماز سے فارغ ہو کر اس نے قرآن کھولا اور سورۃ الملک کی تلاوت شروع کر دی جیسے جیسے وہ تلاوت کرتی گئی، تازگی کو اپنی روح میں اترتا محسوس کرتی گئی اس کے پتھر سے دل کو موم بنانے کے لیے یہ سوال کافی ہو گئے۔

دلوں کے بھیدوں کو کیا جس نے پیدا کیا وہ نہیں جانتا؟؟ (سورۃ الملک

اس نے کہا بے شک میرے رب تیرے سوا کوئی نہیں جانتا میں تجھ سے اپنے دل کے سکون اور روح کی پاکیزگی کی طلب گار ہوں ابھی آنکھیں اشک بار تھیں کہ نظریں ایک اور سوال پر پڑیں۔

" کیا تم اس سے بے خوف ہو؟" (الملک)

وہ ڈر گئی تھی اور آنسوؤں کے گرنے کی رفتار بھی تیز ہو گئی تھی بے خوف ہی تو ہو گئی تھی وہ بھول گئی تھی کہ رب باریک بین ہے اس سے کچھ اوجھل نہیں اور وہ گناہ کرتی چلی گئی اس نے کہا میں بہک گئی تھی مولا تو میرے دل میں اپنا خوف ڈال دے تب ہی اس کی نظر آگے سوال پر پڑی۔

" اور میرا ڈرانا کیسا ہے؟؟" (الملک

اس کی کیفیت بدل گئی تھی وہ ڈر سی گئی تھی ان سوالوں سے اسے سمجھ نہیں آیا اپنے رب کی اس ادا پر مسکرائے یا روئے، اس نے شکر ادا کیا اپنے رب کا اور پڑھتی گئی اس کے رب نے اس کا دل موم کر دیا اسے پرسکون کر دیا اور اس کی روح کو تازگی بخش دی۔

ہم کہتے ہیں کہ اللہ کی ذات پتھر کو موم بنا دیتی ہے میرے خیال سے ہمارا دل بھی ایک پتھر کی طرح سخت ہو جاتا ہے جب گناہ کثرت پکڑ جاتے ہیں، مگر انسان کا اپنے گناہوں پر احساس ندامت اور رب کی رحمت سے وہ سختی نرمی میں تبدیل ہو جاتی ہے، وہ عظیم ذات وہ ربِ کریم بے شک وہ ہر شے پر قادر ہے۔

اور وہ پتھر کو موم بنا دیتا ہے بقلم اقصیٰ اشفاق

Post a Comment

2 Comments